Monday, December 17, 2012

اگر خا لق کی نا فر ما نی ہو تی ہو تو مخلوق کی اطاعت نہ کر نے کی نصیحت


شریعت کی پیروی کر نا بہت اہم ہے ۔﴿لا طا عة لمخلوق فی معصیة الخالق﴾۔ خالق کی معصیت میں مخلوق کی پیروی نہیں ۔حتیٰ کہ اگر خا وند بھی کوئی ایسا کام کہے جو اللہ تعالیٰ کی نا فر ما نی میں داخل ہوتو ہر گز با ت نہ مانیں ۔ مثلاً اگر خا وند کہے کہ پر دہ اتار دوتو ہر گز نہیں اتار نا ، ہاں خاوند کو کیسے سمجھا نا ہے ،اس کے لئے آپ اللہ والوں سے مشورہ کریں، علماء سے رجوع کریں ۔مگر کو ئی کام خلا ف شریعت نہیں کر نا ، چا ہے ما ں با پ ہو ں، چا ہے کو ئی ہو لا طا عة لمخلوق فی معصیة الخا لق ۔
کئی مر تبہ عورتیں یہ کہتی ہیں کہ جی بس اس نے مجھے دھو کہ د ے دیا اور میں نے کہا چلو میں تو یہ نہ کروں ۔ نہیں … خلاف شریعت کام میں کسی کی کو ئی پر وا نہیں ۔خلاف شر یعت کام میں کسی کا دل ٹو ٹنے کی کو ئی پروا نہیں ۔ آپ اللہ تعالیٰ کو راضی کیجئے ۔ اللہ تعالیٰ لو گو ں کے دلو ں کو خود را ضی فر ما دیں گے ۔ہاں جو کو ئی پریشان ہے کہ ایک طرف خاوند ہے ، ایک طرف ساس ہے ۔ ایک طرف اللہ کا حکم ہے تو اس سلسلے میں مفتی حضرات سے مشا ئخ سے رجو ع کیجئے ۔وہ آ پ کو میانہ روی اور اعتدال کا اچھا راستہ بتا دیں گے ۔ جسں سے آپ کو اس مصیبت سے چھٹکا را ملنا آ سا ن ہو جا ئے گا۔
اپنے میا ں کو کسی نہ کسی صاحب نسبت شیخ کے ساتھ منسلک کر ا نے کی کو شش کیجئے۔ اپنے بچو ں کو ، اپنے میا ں کو ، اپنے گھر وں کے لو گو ں کو کسی نہ کسی صاحب نسبت کے ساتھ جہا ں آپ کا دل ٹکتا ہو ، جہا ں آپ کی طبیعت لگتی ہو ، جہاں دل کے اند ر محبت ہو عقیدت ہو،اپنے گھر کے مردوں کو کسی نہ کسی شیخ کے ساتھ منسلک رکھئے ۔ اس کا یہ فا ئدہ ہو گا کے شیخ کی نسبت سے آپ کا میاں ایک تو نیکی پر رہے گا ، گناہوں سے بچے گا اور دو سرا یہ کہ اگر وہ آپ کے حقوق پو رے نہیں کررہا تو کم ازکم دنیا میں کو ئی تو ایسا ہو گا جو آپ کے میاں کو حقوق پو رے کر نے کی نصیحت کر سکے گا ۔ یہ باتیں کئی مرتبہ اجڑ تے گھروں کے آباد ہو نے کا سبب بن جا تی ہیں ۔ لہٰذا دین کے لئے آپ خود بھی ہر وقت کمر بستہ رہیے ۔ اپنے بچوں کو اور اپنے میاں کو دین کے ساتھ منسلک رکھیے۔ بالخصوص کسی صاحب نسبت شیخ کے ساتھ منسلک رکھنے سے آپ شر یعت کی حفاظت میں آجائیں گی اور آپ کی زندگی کی پر یشانیاں ختم ہو جا ئیں گی ۔یہ چند باتیں ہم نے آپ کو اس لئے سمجھائیں تا کہ آپ کی زندگی خوشگوار بن جائے لیکن یہی ساری شر یعت نہیں ہے بلکہ چند موٹی موٹی با تیں ہیں ، ان کے علا وہ بھی بہت ساری با تیں آ پ اللہ والو ں سے سنیں گی ۔ ان سب کو اپنا لینا چاہئیے۔

No comments:

Post a Comment