پیدا ئش کے بعد تہنیک دینا
جب بچے کی پیدا ئش ہو تو بچے کی تہنیک کر وانا سنت ہے کہ کسی نیک بندے کے منہ میں دی ہوئی کوئی کھجور ہو چبا ئی ہو ئی کھجور ہو یا کوئی شہد ہو تو ایسی کو ئی چیزبچے کے منہ میں ڈالنا یہ اللہ کے نیک بندوں ، ’سلا،وہ جب بچے کے منہ میں جا تا ہے ا س کی اپنی برکات ہوتی ہیں۔چنانچہ یہ تہنیک کسی نیک بندے سے کروانی چاہئے۔وہ مرد بھی ہوسکتا ہے اور عورت بھی ہوسکتی ہے۔اسی لئے جو حاملہ بچیاں ہو تی ہیں وہ پہلے سے ہی تہنیک کیلئے کچھ نہ کچھ تیار کروا کر رکھ لیتی ہیں۔موقع پر توکہیں نہیں بھا گا جاتا ۔تو اس لئے اس کا بھی خاص خیا ل رکھنا چا ہیے۔
تہنیک کے بعد اذان اور اقامت کا عمل
تہنیک کر وانے کے بعد بچے کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان کے اندر اقامت کہی جا تی ہے ۔ یہ اللہ رب العزت کا نام ہے جو بچے کے دونوں کا نوں میں لیا جا تا ہے ۔ سبحان اللہ چھو ٹی عمر میں بچہ ابھی سمجھ بو جھ نہیں رکھتا مگر اس کے کانوں میں اللہ نے اپنی بلندی اور عظمتوں کے تذکرے کروادیئے ۔ ایک کان میں اللہ اکبر کہتے ہیں اور دوسرے کان میں بھی اللہ اکبر کہتے ہیں ۔ گویا اللہ کی عظمت اس کو سکھا دی گئی اور یہ پیغام پہنچا دیا گیا ۔ کہ جس طرح دنیا کے اندر اذان ہو تی ہے پھر اس کے بعد اقامت کے بعد نماز پڑھنے میں تھوڑی دیر ہو تی ہے بالکل اسی طرح اے بندے تیری زندگی کی اذان بھی کہی جا چکی تیری زندگی کی اقامت بھی کہی جا چکی ۔ تیری زندگی نماز کی مانند ہے اور نماز تو ہمیشہ امام کے پیچھے پڑھی جا تی ہے ۔ ایک شر عی طریقے پر پڑھی جا تی ہے ۔ تو اپنی زندگی کو بھی صحیح گزارنا چا ہتا ہے تو شر یعت کے طریقے کو اپنا لینا ۔ اور نبی علیہ السلام کو زندگی کی نما ز کاا ما م بنا لینا ۔ پھر تیر ی نماز قبول ہو جائے گی ۔ بلآ خر تجھے قبر میں جا نا ہی ہے تو یہ ابتداء میں اللہ رب العزت کا پیغام اس بچے کے ذہن میں پہنچا دیا جا تا ہے ۔
جب بچے کی پیدا ئش ہو تو بچے کی تہنیک کر وانا سنت ہے کہ کسی نیک بندے کے منہ میں دی ہوئی کوئی کھجور ہو چبا ئی ہو ئی کھجور ہو یا کوئی شہد ہو تو ایسی کو ئی چیزبچے کے منہ میں ڈالنا یہ اللہ کے نیک بندوں ، ’سلا،وہ جب بچے کے منہ میں جا تا ہے ا س کی اپنی برکات ہوتی ہیں۔چنانچہ یہ تہنیک کسی نیک بندے سے کروانی چاہئے۔وہ مرد بھی ہوسکتا ہے اور عورت بھی ہوسکتی ہے۔اسی لئے جو حاملہ بچیاں ہو تی ہیں وہ پہلے سے ہی تہنیک کیلئے کچھ نہ کچھ تیار کروا کر رکھ لیتی ہیں۔موقع پر توکہیں نہیں بھا گا جاتا ۔تو اس لئے اس کا بھی خاص خیا ل رکھنا چا ہیے۔
تہنیک کے بعد اذان اور اقامت کا عمل
تہنیک کر وانے کے بعد بچے کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان کے اندر اقامت کہی جا تی ہے ۔ یہ اللہ رب العزت کا نام ہے جو بچے کے دونوں کا نوں میں لیا جا تا ہے ۔ سبحان اللہ چھو ٹی عمر میں بچہ ابھی سمجھ بو جھ نہیں رکھتا مگر اس کے کانوں میں اللہ نے اپنی بلندی اور عظمتوں کے تذکرے کروادیئے ۔ ایک کان میں اللہ اکبر کہتے ہیں اور دوسرے کان میں بھی اللہ اکبر کہتے ہیں ۔ گویا اللہ کی عظمت اس کو سکھا دی گئی اور یہ پیغام پہنچا دیا گیا ۔ کہ جس طرح دنیا کے اندر اذان ہو تی ہے پھر اس کے بعد اقامت کے بعد نماز پڑھنے میں تھوڑی دیر ہو تی ہے بالکل اسی طرح اے بندے تیری زندگی کی اذان بھی کہی جا چکی تیری زندگی کی اقامت بھی کہی جا چکی ۔ تیری زندگی نماز کی مانند ہے اور نماز تو ہمیشہ امام کے پیچھے پڑھی جا تی ہے ۔ ایک شر عی طریقے پر پڑھی جا تی ہے ۔ تو اپنی زندگی کو بھی صحیح گزارنا چا ہتا ہے تو شر یعت کے طریقے کو اپنا لینا ۔ اور نبی علیہ السلام کو زندگی کی نما ز کاا ما م بنا لینا ۔ پھر تیر ی نماز قبول ہو جائے گی ۔ بلآ خر تجھے قبر میں جا نا ہی ہے تو یہ ابتداء میں اللہ رب العزت کا پیغام اس بچے کے ذہن میں پہنچا دیا جا تا ہے ۔
No comments:
Post a Comment