Friday, August 10, 2012

پیدا ئش کے بعد تہنیک دینا


پیدا ئش کے بعد تہنیک دینا
جب بچے کی پیدا ئش ہو تو بچے کی تہنیک کر وانا سنت ہے کہ کسی نیک بندے کے منہ میں دی ہوئی کوئی کھجور ہو چبا ئی ہو ئی کھجور ہو یا کوئی شہد ہو تو ایسی کو ئی چیزبچے کے منہ میں ڈالنا یہ اللہ کے نیک بندوں ، ’سلا،وہ جب بچے کے منہ میں جا تا ہے ا س کی اپنی برکات ہوتی ہیں۔چنانچہ یہ تہنیک کسی نیک بندے سے کروانی چاہئے۔وہ مرد بھی ہوسکتا ہے اور عورت بھی ہوسکتی ہے۔اسی لئے جو حاملہ بچیاں ہو تی ہیں وہ پہلے سے ہی تہنیک کیلئے کچھ نہ کچھ تیار کروا کر رکھ لیتی ہیں۔موقع پر توکہیں نہیں بھا گا جاتا ۔تو اس لئے اس کا بھی خاص خیا ل رکھنا چا ہیے۔
تہنیک کے بعد اذان اور اقامت کا عمل
تہنیک کر وانے کے بعد بچے کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان کے اندر اقامت کہی جا تی ہے ۔ یہ اللہ رب العزت کا نام ہے جو بچے کے دونوں کا نوں میں لیا جا تا ہے ۔ سبحان اللہ چھو ٹی عمر میں بچہ ابھی سمجھ بو جھ نہیں رکھتا مگر اس کے کانوں میں اللہ نے اپنی بلندی اور عظمتوں کے تذکرے کروادیئے ۔ ایک کان میں اللہ اکبر کہتے ہیں اور دوسرے کان میں بھی اللہ اکبر کہتے ہیں ۔ گویا اللہ کی عظمت اس کو سکھا دی گئی اور یہ پیغام پہنچا دیا گیا ۔ کہ جس طرح دنیا کے اندر اذان ہو تی ہے پھر اس کے بعد اقامت کے بعد نماز پڑھنے میں تھوڑی دیر ہو تی ہے بالکل اسی طرح اے بندے تیری زندگی کی اذان بھی کہی جا چکی تیری زندگی کی اقامت بھی کہی جا چکی ۔ تیری زندگی نماز کی مانند ہے اور نماز تو ہمیشہ امام کے پیچھے پڑھی جا تی ہے ۔ ایک شر عی طریقے پر پڑھی جا تی ہے ۔ تو اپنی زندگی کو بھی صحیح گزارنا چا ہتا ہے تو شر یعت کے طریقے کو اپنا لینا ۔ اور نبی علیہ السلام کو زندگی کی نما ز کاا ما م بنا لینا ۔ پھر تیر ی نماز قبول ہو جائے گی ۔ بلآ خر تجھے قبر میں جا نا ہی ہے تو یہ ابتداء میں اللہ رب العزت کا پیغام اس بچے کے ذہن میں پہنچا دیا جا تا ہے ۔

No comments:

Post a Comment