نا جائز تعلقات سے بچنے کی نصیحت
اپنی بیوی پر سب سے بڑا ظلم شوہر کا کہ کسی غیر محرم عورت سے نا جا ئز تعلقات استوار کر نا ہے۔ نکا ح کے بغیر کسی عورت سے تعلقات قائم کرنا بہت بڑا گناہ ہے ۔ بعض لوگ اپنے ضمیر کو مطمئن کر نے کے لئے یا غیر عورت سے جنسی تعلقا ت قائم کر نے کے اپنے قبیح فعل کی طرفداری میں جھو ٹے بہا نے گھڑ لیتے ہیں ۔ مثلاً بیوی ہر وقت لڑتی جھگڑ تی رہتی ہے۔ وہ کا ہل اور سست الوجود ہے ۔ بن سنور کر نہیں رہتی ۔ نا فرمانبردار ہے وغیرہ وغیرہ ۔ ان بہا نوں کا کسی غیر عورت کے ساتھ نا جا ئز تعلقات قائم کر نے کا کوئی جواز نہیں۔
اپنی بیوی پر سب سے بڑا ظلم شوہر کا کہ کسی غیر محرم عورت سے نا جا ئز تعلقات استوار کر نا ہے۔ نکا ح کے بغیر کسی عورت سے تعلقات قائم کرنا بہت بڑا گناہ ہے ۔ بعض لوگ اپنے ضمیر کو مطمئن کر نے کے لئے یا غیر عورت سے جنسی تعلقا ت قائم کر نے کے اپنے قبیح فعل کی طرفداری میں جھو ٹے بہا نے گھڑ لیتے ہیں ۔ مثلاً بیوی ہر وقت لڑتی جھگڑ تی رہتی ہے۔ وہ کا ہل اور سست الوجود ہے ۔ بن سنور کر نہیں رہتی ۔ نا فرمانبردار ہے وغیرہ وغیرہ ۔ ان بہا نوں کا کسی غیر عورت کے ساتھ نا جا ئز تعلقات قائم کر نے کا کوئی جواز نہیں۔
مردوں کو یہ جان لینا چا ہئے کہ اگر چہ ان کی بیویاں مکمل طور پر نافرنبردارہی کیوں نہ ہو ں یہ امرانہیں اس بات کی ہر گز اجازت نہیں دیتا کہ خود کو حرام کا ری میں الجھا ئیں ۔ غیر مرد و زن کا با ہمی اختلاط کسی طور جا ئز نہیں ۔ ایسے مغربی افکا ر کی اسلام میں کو ئی جگہ نہیں ہے۔ اگر خاوند کو اپنی بیوی کے کسی دوسرے شخص کے ساتھ نا جا ئز تعلقات کا علم ہو جائے تو اس کے دل پر کیا گزرے گی ؟ ایک شخص جو خود کو ایسی حرام کا ری میں ملوث کر تا ہے وہ اپنی بیوی ، اولاد اور اپنے دین سے غداری کا مر تکب ہوتا ہے ۔ وہ اپنے ذہن میں تصور کر ے بیوی گھر کی چار دیواری میں مقید اپنے ذہن میں شوہر کی محبت بسا ئے گھر کے کام کاج میں اور بچوں کی دیکھ بھال میں مصروف رہتی ہے ۔ ہر وقت اس کے آرام کے لئے متفکر رہتی ہے اور اشتیاق بھری نگا ہوں سے اس کی گھر میں واپسی کی منتظر رہتی ہے ۔ عورت کے لئے اس کا شوہر دنیا کے تمام مردوں سے بڑھ کر ہے ۔ اس کی بیما ری کی حالت میں اتنی لگن سے تیماداری اور خدمت کر تی ہے کہ اسے اپنی سدھ بدھ بھی نہیں رہتی ۔ وہ اپنے آرام اور خوشی کو تیا گ کر اس کو زیادہ سے زیادہ آرام وسکون پہنچا نے کی کو شش کر تی ہے ۔ اس کی خوراک اور لباس کا خاص خیا ل رکھتی ہے ۔ بیوی کی ان بے لوث خدمات کے بعد اگر شوہر غیر محرم عورت سے تعلقات بڑھا تا ہے تو اس سے بڑھ کر نا شکر گزار اور کون ہو گا ؟ وہ ایسی حما قت کر کے اپنی بیوی کی پیٹھ میں چھرا گھونپتا ہے ۔ کیا یہ ایک معزز شوہر کے طور طریقے ہو سکتے ہیں ؟ کیا ایسی حرکتیں ایک پاکباز شوہر کو زیب دیتی ہیں ؟ شو ہر اپنے اس قبیح فعل کے لئے اللہ تعالیٰ کے ہاں جو ابدہ ہے ۔ بے وفا ئی کا ارتکاب کر کے وہ اپنی بیوی کے سامنے بھی جو ابدہ ہے۔ غلط مثال قائم کر کے وہ اپنے اس ظلم کے لئے اپنے بچوں کے سامنے بھی جوابدہ ہے۔ اسے چا ہئے کہ غیر عورت کے چنگل سے خود کو آزاد کر ائے اور اس کے لئے ہر تدبیر اختیا ر کر ے ۔ اگر وہ واقعی پشیما ن اور برائی سے بچنے کی خواہش میں مخلص ہے ۔ اللہ سے خلوص دل سے مدد چا ہے ۔ یقینا اس دلدل سے باہر نکل آئے گا ۔ کا ش وہ ایسی قبیح حرکت کرنے سے پیشتر ایک نظر اللہ تعالیٰ کی تعزیرات پر ڈال لے تو شاید وہ باز آئے ۔ ﴿الزانیة والزانی فا جلد وا کل واحد منھما ما ئة جلدة ولا تاخذ کم بھما رافة فی دین اللہ ان کنتم تو منون باللہ والیوم الا خرو لیشھد عذابھما طا ئفة من الموٴمنین ﴾ |
(النور۲)
”زانیہ عورت اور زانی مرد ، دونوں میں سے ہر ایک کو سو کوڑے مارو اور ان پر ترس کھا نے کا جذبہ اللہ کے دین کے معاملے میں تم کو دامنگیر نہ ہو اگر تم اللہ تعالیٰ اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو اور ان کو سزا دیتے وقت اہل ایمان کا ایک گروہ مو جو درہے۔“
یہ امر کہ زنا بعد احصان کی سزا کیا ہے قرآن مجید نہیں بتا تا بلکہ اس کا علم ہمیں حدیث سے حا صل ہوتا ہے ۔ بکثرت معتبر روایات سے ثا بت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ صرف قولاً اس کی سزا رجم (سنگساری ) بیان فرمائی ہے بلکہ عملاً آپ نے متعد د مقدمات میں یہی سزانا فذبھی کی ہے ۔
”زانیہ عورت اور زانی مرد ، دونوں میں سے ہر ایک کو سو کوڑے مارو اور ان پر ترس کھا نے کا جذبہ اللہ کے دین کے معاملے میں تم کو دامنگیر نہ ہو اگر تم اللہ تعالیٰ اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو اور ان کو سزا دیتے وقت اہل ایمان کا ایک گروہ مو جو درہے۔“
یہ امر کہ زنا بعد احصان کی سزا کیا ہے قرآن مجید نہیں بتا تا بلکہ اس کا علم ہمیں حدیث سے حا صل ہوتا ہے ۔ بکثرت معتبر روایات سے ثا بت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ صرف قولاً اس کی سزا رجم (سنگساری ) بیان فرمائی ہے بلکہ عملاً آپ نے متعد د مقدمات میں یہی سزانا فذبھی کی ہے ۔
No comments:
Post a Comment