جب بھی خا وند گھر سے رخصت ہو نے لگے اس کو ہمیشہ دعاکے ذریعے الود اع کہے ۔ فی امان اللہ کہے ۔ دعا دے۔ جیسے ہما ری بڑی عورتیں پہلے وقتوں میں اپنے میاں کو کہتی تھیں۔ یہ کتنی پیا ری بات ہے کہ میری امان اللہ کے حو الے ۔ جب آپ نے اپنی امانت اللہ کو حو الے کر دی تو اللہ تعالیٰ محا فظ ہے وہ آپ کی اما نت کی حفا ظت کر ے گا ۔ آج کتنی عورتیں ہیں جو خا وند کو گھر سے نکلتے ہو ئے یہ الفاظ کہتی ہیں ؟ بہت کم ۔ چو نکہ نہیں کہتی اس لئے ان کے خا وند وں کی حفا ظت بھی نہیں ہو تی ۔ پھر رو تی ہیں کہ خاوند با ہر جا تے ہیں تو ان کو با ہر زیادہ دلچسپی ہو تی ہے ۔ بھئی آپ نے تو اپنی اما نت اللہ کے حو الے ہی نہیں کی ، اب آپ اللہ سے کیا تو قع رکھتی ہیں ،کیوں وہ ان کی حفا طت کر ے ۔ تو نیک بیویاں ہمیشہ خا وند اور بچوں کو گھر سے رخصت ہو تے ہو ئے ان کو دعا دیتی ہیں ۔ اونچی آواز سے کہنے کی عادت ڈالیں بلکہ دروازے تک سا تھ آیا کر یں اور پھر کہا کریں ۔ فی امان اللہ ۔ فی حفظ اللہ ۔ فی جو ار اللہ ۔ کچھ نہ کچھ ایسے لفظ کہا کر یں ۔ یاویسے ہی کہہ دیا کر یں کہ میری امانت اللہ کے حو الے ۔ تو جب آپ اپنی امانت اللہ کے حوالے کر چکیں اللہ تعالیٰ آپ کو کبھی ضا ئع نہیں ہو نے دیں گے ۔ اللہ تعالیٰ پہ بھروسہ اور یقین تو ہما ری زندگی کی بنیا د ہے۔تو ایک عادت یہ ہو کہ جب خاوند گھر سے رخصت ہو نے لگے تو دروازے تک جا کر اس کو الوداع کہیں دعا کے ذریعے اور جب خا وند گھر میں آئے جتنی بھی مصروف ہوں ایک منٹ کے لئے آپ کو فا رغ کر کے مسکرا کر اپنے خاوند کا استقبال کر یں ، جب بیو ی مسکر اکر خا وند کا استقبال کرے گی ہنستے مسکرا تے چہر ے کے ساتھ تو ظاہر ہے کہ خاوند کی نظر مسکرا تے چہرے پر پڑے گی تو اس کے دل میں بھی محبت اٹھے گی ۔ آج اس چیز پرعمل کم ہے اس لئے زند گی میں پر یشا نیاں زیا دہ ہیں۔
Wednesday, November 21, 2012
خا وند کو دُعاؤ ں کے ساتھ رخصت کر نے کی نصیحت
جب بھی خا وند گھر سے رخصت ہو نے لگے اس کو ہمیشہ دعاکے ذریعے الود اع کہے ۔ فی امان اللہ کہے ۔ دعا دے۔ جیسے ہما ری بڑی عورتیں پہلے وقتوں میں اپنے میاں کو کہتی تھیں۔ یہ کتنی پیا ری بات ہے کہ میری امان اللہ کے حو الے ۔ جب آپ نے اپنی امانت اللہ کو حو الے کر دی تو اللہ تعالیٰ محا فظ ہے وہ آپ کی اما نت کی حفا ظت کر ے گا ۔ آج کتنی عورتیں ہیں جو خا وند کو گھر سے نکلتے ہو ئے یہ الفاظ کہتی ہیں ؟ بہت کم ۔ چو نکہ نہیں کہتی اس لئے ان کے خا وند وں کی حفا ظت بھی نہیں ہو تی ۔ پھر رو تی ہیں کہ خاوند با ہر جا تے ہیں تو ان کو با ہر زیادہ دلچسپی ہو تی ہے ۔ بھئی آپ نے تو اپنی اما نت اللہ کے حو الے ہی نہیں کی ، اب آپ اللہ سے کیا تو قع رکھتی ہیں ،کیوں وہ ان کی حفا طت کر ے ۔ تو نیک بیویاں ہمیشہ خا وند اور بچوں کو گھر سے رخصت ہو تے ہو ئے ان کو دعا دیتی ہیں ۔ اونچی آواز سے کہنے کی عادت ڈالیں بلکہ دروازے تک سا تھ آیا کر یں اور پھر کہا کریں ۔ فی امان اللہ ۔ فی حفظ اللہ ۔ فی جو ار اللہ ۔ کچھ نہ کچھ ایسے لفظ کہا کر یں ۔ یاویسے ہی کہہ دیا کر یں کہ میری امانت اللہ کے حو الے ۔ تو جب آپ اپنی امانت اللہ کے حوالے کر چکیں اللہ تعالیٰ آپ کو کبھی ضا ئع نہیں ہو نے دیں گے ۔ اللہ تعالیٰ پہ بھروسہ اور یقین تو ہما ری زندگی کی بنیا د ہے۔تو ایک عادت یہ ہو کہ جب خاوند گھر سے رخصت ہو نے لگے تو دروازے تک جا کر اس کو الوداع کہیں دعا کے ذریعے اور جب خا وند گھر میں آئے جتنی بھی مصروف ہوں ایک منٹ کے لئے آپ کو فا رغ کر کے مسکرا کر اپنے خاوند کا استقبال کر یں ، جب بیو ی مسکر اکر خا وند کا استقبال کرے گی ہنستے مسکرا تے چہر ے کے ساتھ تو ظاہر ہے کہ خاوند کی نظر مسکرا تے چہرے پر پڑے گی تو اس کے دل میں بھی محبت اٹھے گی ۔ آج اس چیز پرعمل کم ہے اس لئے زند گی میں پر یشا نیاں زیا دہ ہیں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment