خاوند کاا عتماد حاصل کر نے کی نصیحت
خوشگوار ازدواجی زند گی کے لئے یہ ضروری ہے کہ میاں بیوی کو با ہم ایک دوسرے پر اعتماد ہو ۔ اعتماد کا فقدان بسا اوقات دونوں کی زندگیوں میں بہت سی تلخیوں کا باعث بن جا تا ہے ۔ اس لئے بیوی کو چا ہیے کہ وہ کبھی کو ئی ایسا کام نہ کرے جس کی وجہ سے خاوند کی نظروں سے گر جا ئے ۔ چاہے وہ مال سے متعلق ہو یا چا ہے وہ اخلاق سے متعلق ہو ۔ کوئی ایسا کا م نہ کر یں جس کی وجہ سے آپ خاوند کی نظروں سے گر جائیں ۔ گر کر انسان دوبارہ وہ مقام نہیں پا سکتا جو پہلے ہو ا کر تا ہے ۔ بیوی کو چا ہیے کہ وہ اپنے میاں کے مزاج کو پہچا نے تا کہ گھر کے ماحول کو اچھا رکھ سکے ۔ اپنے میاں کے سامنے سچ کی زندگی گزارے۔
بات چھپا نے سے غلط فہمیاں پیدا ہو تی ہیں
عام طور پر رنجش کہاں سے پیدا ہو تی ہے کہ جب میاں بیوی آپس میں کچھ با تیں چھپا نا چا ہتے ہیں ۔ ایک دوسرے کے ساتھ مخلص ہو کر رہنے والی زند گی گزاریں ۔خا وند بیوی کے ساتھ مخلص ہو اور بیوی خاوند کے ساتھ مخلص ہو تو اللہ تعالیٰ ان کو پر مسرت بنادیں گے۔ پھر ایک دوسرے پر اعتماد ہوگا اور اچھی زندگی گزر جا ئے گی ۔ بات بتا نے سے گر یز کر نے سے غلط فہمی پڑ جا تی ہے ۔ اور با ت کو چھپا کر آدمی کب تک چھپا ئے گا ۔ دوسرا ٹوہ میں لگا رہے تو بات کا پتہ تو چل ہی جا تا ہے ۔ لہٰذا ایک دوسرے کے ساتھ دل کو صاف رکھنا چاہیے اور دلوں کو کھول دینا چا ہیے ۔ ایسا نہ ہو آدھی بات بتا ئی آدھی رکھ لی۔
ایک لطیفہ مشہو ر ہے کہ کسی عورت نے آواز دھم سی سنی ۔ اس نے دور سے پو چھا کہ کیا ہو ا ؟ خاوند نے جواب دیا ، کر تہ پا جامہ گر گیا ہے ۔ اس نے کہا ، کر تہ پا جا مہ گر نے کی تواتنی آواز نہیں ہو تی ۔ کہنے لگا ، ہاں میں بھی کرتے پا جا مے کے اندر تھا ۔ تواس طرح آدھی بات بتائی اور جب دوسرے نے تھوڑی ٹوہ لگا نی ہے ، تب اگلی با ت بتانی ہے تو پھر اس سے غلط فہمیاں بڑھ جا تی ہیں ۔ پہلے ہی پو ری بات بتا دینی چا ہیے ۔با ت کو بدل کر کر نا یا بات کو چھپا لینا ،یہ حقیقت میں جھوٹ ہوتا ہے ۔ خاوند کے سامنے جب عورت نے خود ہی جھوٹ بولنے کی عادت ڈال لی تو پھر اس کی بے بر کتی پو ری زندگی میں پڑے گی ۔ تکلیف اٹھا لینا ذلت کے اٹھا لینے سے بہتر ہے ۔ یاد رکھیں انسان جتنی محنت اپنے خامی کو چھپا نے کے لئے کر تا ہے ، اس سے آدھی محنت کے ساتھ وہ خامی دور ہو سکتی ہے۔آپ کبھی کو ئی ایسا کام نہ کریں جس سے آپ کے میاں کے دل میں آپ کے با رے میں کوئی شک پیدا ہو۔مثلاً خا وند کو یہ شک ہو کہ یہ جھو ٹ بو لتی ہے ، خا وند کو شک ہو کہ یہ پیسے چھپا لیتی ہے ، خا وند کو یہ شک ہو کہ جن لو گو ں سے تعلق کو میں نا پسند کر تا ہو ں یہ ان سے تعلق رکھتی ہے ۔ اس قسم کا کو ئی بھی شک خا وند کے دل میں پید ا مت ہو نے دیجئے۔اس لئے کہ جس دل میں شک جگہ بنا لے اس دل سے محبت رخصت ہو جا تی ہے۔
خوشگوار ازدواجی زند گی کے لئے یہ ضروری ہے کہ میاں بیوی کو با ہم ایک دوسرے پر اعتماد ہو ۔ اعتماد کا فقدان بسا اوقات دونوں کی زندگیوں میں بہت سی تلخیوں کا باعث بن جا تا ہے ۔ اس لئے بیوی کو چا ہیے کہ وہ کبھی کو ئی ایسا کام نہ کرے جس کی وجہ سے خاوند کی نظروں سے گر جا ئے ۔ چاہے وہ مال سے متعلق ہو یا چا ہے وہ اخلاق سے متعلق ہو ۔ کوئی ایسا کا م نہ کر یں جس کی وجہ سے آپ خاوند کی نظروں سے گر جائیں ۔ گر کر انسان دوبارہ وہ مقام نہیں پا سکتا جو پہلے ہو ا کر تا ہے ۔ بیوی کو چا ہیے کہ وہ اپنے میاں کے مزاج کو پہچا نے تا کہ گھر کے ماحول کو اچھا رکھ سکے ۔ اپنے میاں کے سامنے سچ کی زندگی گزارے۔
بات چھپا نے سے غلط فہمیاں پیدا ہو تی ہیں
عام طور پر رنجش کہاں سے پیدا ہو تی ہے کہ جب میاں بیوی آپس میں کچھ با تیں چھپا نا چا ہتے ہیں ۔ ایک دوسرے کے ساتھ مخلص ہو کر رہنے والی زند گی گزاریں ۔خا وند بیوی کے ساتھ مخلص ہو اور بیوی خاوند کے ساتھ مخلص ہو تو اللہ تعالیٰ ان کو پر مسرت بنادیں گے۔ پھر ایک دوسرے پر اعتماد ہوگا اور اچھی زندگی گزر جا ئے گی ۔ بات بتا نے سے گر یز کر نے سے غلط فہمی پڑ جا تی ہے ۔ اور با ت کو چھپا کر آدمی کب تک چھپا ئے گا ۔ دوسرا ٹوہ میں لگا رہے تو بات کا پتہ تو چل ہی جا تا ہے ۔ لہٰذا ایک دوسرے کے ساتھ دل کو صاف رکھنا چاہیے اور دلوں کو کھول دینا چا ہیے ۔ ایسا نہ ہو آدھی بات بتا ئی آدھی رکھ لی۔
ایک لطیفہ مشہو ر ہے کہ کسی عورت نے آواز دھم سی سنی ۔ اس نے دور سے پو چھا کہ کیا ہو ا ؟ خاوند نے جواب دیا ، کر تہ پا جامہ گر گیا ہے ۔ اس نے کہا ، کر تہ پا جا مہ گر نے کی تواتنی آواز نہیں ہو تی ۔ کہنے لگا ، ہاں میں بھی کرتے پا جا مے کے اندر تھا ۔ تواس طرح آدھی بات بتائی اور جب دوسرے نے تھوڑی ٹوہ لگا نی ہے ، تب اگلی با ت بتانی ہے تو پھر اس سے غلط فہمیاں بڑھ جا تی ہیں ۔ پہلے ہی پو ری بات بتا دینی چا ہیے ۔با ت کو بدل کر کر نا یا بات کو چھپا لینا ،یہ حقیقت میں جھوٹ ہوتا ہے ۔ خاوند کے سامنے جب عورت نے خود ہی جھوٹ بولنے کی عادت ڈال لی تو پھر اس کی بے بر کتی پو ری زندگی میں پڑے گی ۔ تکلیف اٹھا لینا ذلت کے اٹھا لینے سے بہتر ہے ۔ یاد رکھیں انسان جتنی محنت اپنے خامی کو چھپا نے کے لئے کر تا ہے ، اس سے آدھی محنت کے ساتھ وہ خامی دور ہو سکتی ہے۔آپ کبھی کو ئی ایسا کام نہ کریں جس سے آپ کے میاں کے دل میں آپ کے با رے میں کوئی شک پیدا ہو۔مثلاً خا وند کو یہ شک ہو کہ یہ جھو ٹ بو لتی ہے ، خا وند کو شک ہو کہ یہ پیسے چھپا لیتی ہے ، خا وند کو یہ شک ہو کہ جن لو گو ں سے تعلق کو میں نا پسند کر تا ہو ں یہ ان سے تعلق رکھتی ہے ۔ اس قسم کا کو ئی بھی شک خا وند کے دل میں پید ا مت ہو نے دیجئے۔اس لئے کہ جس دل میں شک جگہ بنا لے اس دل سے محبت رخصت ہو جا تی ہے۔
No comments:
Post a Comment