شو ہر سے محبت ودوستی رکھنے کی نصیحت
اے میر ی مسلما ن بہن !
” نصیحت پر عمل کر نے والی بیو ی “ وہ ہے جو ہمیشہ اپنے شو ہر کے سا منے اپنی خو ش بختی کا اظہا ر کر تی ہے اور اس کو اپنے قریب تر ین لو گو ں میں مقد م رکھتی ہے ۔
حکما ء کہتے ہیں کہ ’ چار آ د می عورت کی آ نکھو ں کی ٹھنڈ ک ہیں ۔ اس کا با پ ، اس کا بھا ئی ، اس کی اولا د اور اس کا شو ہر ، اور بہتر ین عورت وہ ہے جو اپنے تما م رشتہ دارو ں پر اپنے شو ہر کر تر جیح دیتی ہو ، بلکہ اس کو اپنی ذات پر بھی تر جیح دیتی ہو ۔ “
پس ” نصیحت پر عمل کر نے والی بیو ی “ وہ ہے کہ جب کبھی شو ہر کے ساتھ کو ئی نز اع یا اختلا ف پید ا ہو تو معا ملہ اپنے یا اس کے خا ند ان تک نہیں پہنچا تی بلکہ اپنے گھر کے اندر ہی اس کو نمٹا تی ہے ۔
اے میر ی مسلما ن بہن !
جو عورتیں شو ہر کی عد م مو جو د گی میں اپنے خا و ند کی با تیں آ پس میں کر تی ہیں اپنے شو ہر کی شکو ة وشکایت ایسی بد مز اج عورتو ں سے کر تی ہیں جو اپنے شو ہر و ں کے ساتھ بد سلیقہ اور بد اطو ارہو تی ہیں تو اس و قت معلوم ہو جاتا ہے کہ ان کو شو ہر سے کو ئی دِ لی محبت نہیں ہے ۔ لیکن ” نصیحت پر عمل کر نے والی بیو ی “ ایسی نہیں ہو تی ، وہ شو ہر کے ساتھ عد اوت ودشمنی کے اسبا ب کو اپنے گھر میں ہی دفن کر دیتی ہے ۔ ” نیک بیو ی “ اپنے شر یک حیا ت کی غلطیو ں کا مُسکر ا کر مقا بلہ کر تی ہے ، کیو نکہ وہ اپنے شو ہر سے دِ لی تعلق اورمحبت رکھتی ہے ، تاکہ رائی کا پہا ڑ نہ بنے ۔ نیک بیو ی کا اپنے شو ہر کو اپنے رشتے دار وں پر تر جیح دینا اوراس تعلق ومحبت کی بہتر ین مثا ل ہے ۔ ایک دیہا تی عورت نے اپنی بیٹی کو اسی با ت کی نصیحت کی تھی، اس نے اپنی بیٹی سے کہا : ” خو ب جا ن لے کہ تم اپنے شو ہر کی رضا مند ی کو اس وقت تک حاصل نہیں کر سکتی جب تک کہ تم اس کی خو اہش کو اپنی خو اہش پر تر جیح نہ دو گی ۔ “
اس زما نے میں محبت وتعلق کی سب سے نما یاں صورت جو نیک بیو ی سے مطلو ب ہے ، وہ یہ ہے کہ اپنے خا وند کی طبیعت ومزا ج کا خیا ل رکھے ، اس کا طر یقہ یہ ہے کہ وہ خا وند کے را ز کا افشا ء نہ کر ے ، کیو نکہ یہ وہ چیز ہے کہ اگر اس کا خیا ل نہ رکھا جا ئے تو شو ہر کے سینہ میں غصہ کی آ گ بھڑ ک جا تی ہے ۔لہٰذا اس سے بچنا چا ہئے ۔
اے میر ی مسلما ن بہن !
” نصیحت پر عمل کر نے والی بیو ی “ وہ ہے جو ہمیشہ اپنے شو ہر کے سا منے اپنی خو ش بختی کا اظہا ر کر تی ہے اور اس کو اپنے قریب تر ین لو گو ں میں مقد م رکھتی ہے ۔
حکما ء کہتے ہیں کہ ’ چار آ د می عورت کی آ نکھو ں کی ٹھنڈ ک ہیں ۔ اس کا با پ ، اس کا بھا ئی ، اس کی اولا د اور اس کا شو ہر ، اور بہتر ین عورت وہ ہے جو اپنے تما م رشتہ دارو ں پر اپنے شو ہر کر تر جیح دیتی ہو ، بلکہ اس کو اپنی ذات پر بھی تر جیح دیتی ہو ۔ “
پس ” نصیحت پر عمل کر نے والی بیو ی “ وہ ہے کہ جب کبھی شو ہر کے ساتھ کو ئی نز اع یا اختلا ف پید ا ہو تو معا ملہ اپنے یا اس کے خا ند ان تک نہیں پہنچا تی بلکہ اپنے گھر کے اندر ہی اس کو نمٹا تی ہے ۔
اے میر ی مسلما ن بہن !
جو عورتیں شو ہر کی عد م مو جو د گی میں اپنے خا و ند کی با تیں آ پس میں کر تی ہیں اپنے شو ہر کی شکو ة وشکایت ایسی بد مز اج عورتو ں سے کر تی ہیں جو اپنے شو ہر و ں کے ساتھ بد سلیقہ اور بد اطو ارہو تی ہیں تو اس و قت معلوم ہو جاتا ہے کہ ان کو شو ہر سے کو ئی دِ لی محبت نہیں ہے ۔ لیکن ” نصیحت پر عمل کر نے والی بیو ی “ ایسی نہیں ہو تی ، وہ شو ہر کے ساتھ عد اوت ودشمنی کے اسبا ب کو اپنے گھر میں ہی دفن کر دیتی ہے ۔ ” نیک بیو ی “ اپنے شر یک حیا ت کی غلطیو ں کا مُسکر ا کر مقا بلہ کر تی ہے ، کیو نکہ وہ اپنے شو ہر سے دِ لی تعلق اورمحبت رکھتی ہے ، تاکہ رائی کا پہا ڑ نہ بنے ۔ نیک بیو ی کا اپنے شو ہر کو اپنے رشتے دار وں پر تر جیح دینا اوراس تعلق ومحبت کی بہتر ین مثا ل ہے ۔ ایک دیہا تی عورت نے اپنی بیٹی کو اسی با ت کی نصیحت کی تھی، اس نے اپنی بیٹی سے کہا : ” خو ب جا ن لے کہ تم اپنے شو ہر کی رضا مند ی کو اس وقت تک حاصل نہیں کر سکتی جب تک کہ تم اس کی خو اہش کو اپنی خو اہش پر تر جیح نہ دو گی ۔ “
اس زما نے میں محبت وتعلق کی سب سے نما یاں صورت جو نیک بیو ی سے مطلو ب ہے ، وہ یہ ہے کہ اپنے خا وند کی طبیعت ومزا ج کا خیا ل رکھے ، اس کا طر یقہ یہ ہے کہ وہ خا وند کے را ز کا افشا ء نہ کر ے ، کیو نکہ یہ وہ چیز ہے کہ اگر اس کا خیا ل نہ رکھا جا ئے تو شو ہر کے سینہ میں غصہ کی آ گ بھڑ ک جا تی ہے ۔لہٰذا اس سے بچنا چا ہئے ۔
No comments:
Post a Comment